Dosti urdu poetry written by Tayyaba Waseem

 دوستی

 تم آئی میری زندگی میں ایک بہار کی طرح 

خوابوں کے محل میں ایک پری کی طرح 

کلاس میں باتیں کرنا اور سر کا وہ ڈانٹنا 

ہاتھوں میں ہاتھ ڈالنا اور خوب شرارتیں کرنا

پیپر کے دنوں میں پاگلوں کی طرح پڑھنا 

پیپر کے دن سر سے ڈانٹ پڑنا پھر بھی ساتھ نہ چھوڑنا 

 تیری مشکل میں خود رونا

تیری خوشی میں تجھ سے زیادہ خوش ہونا 

 روز کالج میں ایسے ملنا جیسے برسوں پہلے ملے ہو

سب کا یوں دیکھنا اور کہنا پتا نہیں ان میں کیا ہے 

 تیری میری دوستی کوئی عام نہیں 

اجننیوں کے چہروں پر مسکراہٹ کا ذریعہ ہے

                از قلم: طیبہ وسیم

No comments