December ki prwaz written by Hafiza Saba Batool
از قلم: حافظہ صباء بتول (راوالپنڈی)
عنوان: دسمبر کی پرواز
مجھے مثال قائم کرنی ہے
ان کے لیے جو کہتے ہیں
دسمبر کے تلخ موسموں سے
مقابلہ کرنا ناممکن ہے
دسمبر کی الجھی گرہوں کو
سلجھا کر کھولنا ناممکن ہے
جو اس کی زد میں آتا ہے
وہ بچ نہیں پاتا کیونکہ
دسمبر بہت ظالم ہے
دسمبر تنہایاں لاتا ہے
دسمبر جدائیاں ڈالتا ہے
دسمبر غم دیتا ہے
دسمبر بہت تڑپاتا ہے
دسمبر مار ڈالتا ہے
سنو اے بہارد لڑکی!
اب کچھ دن باقی ہیں
دسمبر کے بیت جانے میں
تمھیں ان لمحوں میں
پرواز کرنا ہے
بہت دور تک جانا ہے
جفاؤں کو چھوڑ کر
وفاؤں کے ہـمــراہ
محبت کا پیام لے کر
خدا کے راستے میں
خلوص کی چاشنی لے کر
اک اونچی اڑان اڑ کر
تمھیں پرواز کرنا ہے
تمھیں جی کر دیکھانا ہے
دنیا کو بتلانا ہے
دسمبر خود ظالم نہیں تھا
تم نے اسے ظالم بنا ڈالا ہے
No comments