Kbhi bhi muhabat jabar sy nhi ki jati by Rani Awan
کبھی بھی محبت جبر سے کی نہیں جاتی
یہ وہ دولت ہے جو زبردستی لی نہیں جاتی
لٹ جاتے ہیں اس میدان میں سب خودبخود
ورنہ یہ انمول مال غنیمت کسی کو دی نہیں جاتی
روح بھی چھلنی ہوتی ہے، ہوتا جسم بھی مجروح
یہ ایسی تار تار آستین ہے جو پھر سی نہیں جاتی
بھٹک جاتے ہیں ہم، کوئی رہ دکھتی بھی نہیں ہے
گناہوں کی وجہ سے رہنمائی لی بھی نہیں جاتی
سکون تب ہی میسر ہوتا ہے، ہوتا ہے چین ہر پل رانی
رضائے الٰہی کی خاطر، جب برائی کی نہیں جاتی
*رانی اعوان
No comments